کئی سوال مچلتے ہیں، ہر سوال کے بعد
شبِ وصال سے پہلے، شبِ وصال کے بعد
نجانے کیوں یہ میرا دل دھڑکنے لگتا ہے
تیرے خیال سے پہلے، تیر ے خیال کے بعد
ہر ایک داؤ سے واقف ہیں اے مرے ہمدم
تمہاری چال سے پہلے، تمہاری چال کے بعد
نجانے کیوں تِری یادیں طواف کرتی ہیں
کسی ملال سے پہلے، کسی ملال کے بعد
کوئی سوال اُٹھاتا ہے مجھ میں کیوں رومی
مِرے جواب سے پہلے، مِرے سوال کے بعد
رومانہ رومی
No comments:
Post a Comment