Tuesday 27 July 2021

بلا رہا ہے مجھے آسماں تمہاری طرف

 بلا رہا ہے مجھے آسماں تمہاری طرف

جلا کے نکلا ہوں سب آشیاں تمہاری طرف

میں جانتا ہوں کہ سارے جہاں ہیں ختم یہاں

مجھے ملے گا نہ کوئی جہاں تمہاری طرف

خموشیوں کا بس اک سلسلہ ہے دور تلک

نہ کوئی لفظ نہ کوئی زباں تمہاری طرف

ہر ایک جیتا ہے وسعت میں کائناتوں کے

کوئی بناتا نہیں ہے مکاں تمہاری طرف

مرے ہوؤں کو کوئی مارے کس طرح آخر

نہ کوئی تیر نہ کوئی سناں تمہاری طرف

نہ کوئی دریا نہ پربت نہ آشیاں نہ شجر

زمیں ہے کوئی نہ ہی آسماں تمہاری طرف

ظہور عشق کی دنیا کو چھوڑ آیا ہوں

میں خود کو کرتا ہوں سب سے نہاں تمہاری طرف

میں منزلوں سے بہت دور آ گیا مامون

سفر نے کھو دیے سارے نشاں تمہاری طرف


خلیل مامون

No comments:

Post a Comment