ان کو دیکھا تو گیا بھول میں غم کی صورت
یاد بھی اب تو نہیں رنج و الم کی صورت
نامِ والا تِرا اے کاش، مثالِ مجنوں
ریگ پر انگلیوں سے لکھوں قلم کی صورت
خواب میں بھی نہ نظر آئے اگر تم چاہو
درد و غم رنج و الم ظلم و ستم کی صورت
جائیں گلشن سے تو لُٹ جائے بہارِ گُلشن
دشت میں آئیں تو ہو دشت اِرم کی صورت
نوری بریلوی
مصطفیٰ رضا
No comments:
Post a Comment