Tuesday 27 July 2021

قرار دل کو ملا تیرے مسکرانے سے

 قرار دل کو ملا تیرے مسکرانے سے 

بنی تھی جاں پہ مِری تیرے روٹھ جانے سے 

تسلی جھوٹی نا دے دل میں کیا ہے یہ کہہ دے 

یہ خواب لمحے چُرا وقت کے خزانے سے

سنہری گھڑیاں بھی آخر تو بیت جاتی ہیں 

یہ قید ہوں گی فقط لب پہ بات آنے سے 

یہ رنگیں صبح چمن در چمن ہیں کھلتے پھول 

تُو آ گیا تو ہوئے دن بھی یہ سہانے سے

کوئی تو فاطمہ سن لے جو آپ بیتی ہے

سبق ملے گا انہیں میرے اس فسانے سے


فاطمہ رضوی

No comments:

Post a Comment