کون روتا ہے سرِ شام سرہانے میرے
آ گیا کون؟ یہ غم اور بڑھانے میرے
کوئی خاموش کرے شور مچاتی سرگم
توڑنے آئی ہے کیوں خواب سہانے میرے
دن میں تتلی، شبِ تاریک پکڑنا جگنو
کاش لوٹا دے کوئی گزرے زمانے میرے
ہے تعاقب میں مِرے پھر سے اداسی کیونکر
کِس نے بتلائے بھلا اس کو ٹھکانے میرے
ناز! یہ لمحۂ غم ہے کہ گھڑی راحت کی
یاد آنے لگے احباب پرانے میرے
شوکت علی ناز
No comments:
Post a Comment