جنم دن
زمیں زادی سنو شہر محبت کی حسیں ملکہ
تمہیں اپنا جنم دن یہ مبارک ہو
عجب ہی سوچ میں گم ہوں
عجب اک مخمصے میں ہوں
تمہیں کیا دوں تمہارے اس جنم دن
جہاں تم ہو جہاں میں ہوں
گزشتہ چند صدیوں میں
مرے پُرکھوں مِرے اجداد کی یہ راجدھانی تھی
ہمارے نام کا سِکہ چلا کرتا تھا روزانہ
جسے دنیا بڑے پُرجوش لفظوں میں
پرتھوی راج کہتی تھی
مگر یہ سب گئے وقتوں کے قصے ہیں
ہمارا راج ہی کب ہے کہ
اب تو ہم اسی راجا کی پرجا ہیں
کبھی پچھلے جنم میں جو
ہماری راجدھانی کا اک ادنیٰ سا سپاہی تھا
زمیں زادی سنو شہر محبت کی حسیں ملکہ
تمہیں اپنا جنم دن یہ مبارک ہو
عجب ہی سوچ میں گم ہوں
عجب اک مخمصے میں ہوں
تمہیں کیا دوں
مِرے اب ہاتھ خالی ہیں
وگرنہ پچھلے وقتوں میں
جہاں حد نظر تک جب نظر جاتی
تِری اس راجدھانی میں
تمہارے نام کر دیتا تمہارے اس جنم دن پر
وحید اسد
No comments:
Post a Comment