Wednesday, 7 September 2022

الفاظ بے صدا کا امکان آئنے میں

الفاظ بے صدا کا امکان آئینے میں

دیکھا ہے میں نے اکثر بے جان آئینے میں

کمرے میں رقص کرتی چلتی ہیں جب ہوائیں

کچھ عکس بولتے ہیں ہر آن آئینے میں

ہوگا کسی کا چہرہ پہچان کی لگن میں

ہوں گی کسی کی آنکھیں حیران آئینے میں

تہذیب کا تسلط ہے آئینے سے باہر

تاریخ کے سفر کا وجدان آئینے میں

رنگوں کی بارشوں سے دھندلا گیا ہے منظر

آیا ہوا ہے کوئی طوفان آئینے میں

زندہ حقیقتوں کی ہوتی ہے پردہ پوشی

پلتی ہے جب رعونت نادان آئینے میں

ہو روشنی کہ ظلمت صحرا ہو یا سمندر

ہوتا ہے زندگی کا عرفان آئینے میں


غالب عرفان

No comments:

Post a Comment