Wednesday, 7 September 2022

مکین دل کا رہے گا مکاں رہے نہ رہے

مکین دل کا رہے گا مکاں رہے نہ رہے

زمیں رہے نہ رہے آسماں رہے نہ رہے

یہ کون آنکھ سے اترا ہے جس کو علم نہیں 

کہ نقش دل رہے گا، نشاں رہے نہ رہے 

ملی ہوئی ہے جہاں میں جو نعمت گِریہ 

کسے خبر کہ یہ چشمہ رواں رہے نہ رہے 


شعیب عدن

4 comments:

  1. Sir Ya Kalam Mera Ni Hy Mery Baba jani Shoaib Jazib K hy Jo Galti Sy Mery Name Sy Post howa hy

    ReplyDelete
    Replies
    1. صابر جی بلاگ پر آمد کے لیے مشکور ہوں، میں نے ان کے نام کی درستگی کر دی ہے۔ اگر آپ مناسب سمجھیں تو ان کا مزید کلام مجھے ای میل کر دیں، میں ان کے نام کا الگ سے زمرہ بنا کر بلاگ میں شامل کر دوں گا۔

      Delete
    2. محترم مقطع صابر کی بجائے جاذب لگا دیں ۔میں وقت فوقتاً ان کا کلام بھیجتا رہوں گا ۔کیونکہ ان کے 12 شعری مجموعے شائع ہوچکے ہیں ۔ان کو فوق النقاط اور تحت النقاط غزلیات کا بانی گردانا گیا ہے ۔
      انھوں نے غیر منقوط ۔شعری مجموعہ بھی رقم کیا ہے

      Delete
    3. معذرت خواہ ہوں، جلدی میں مقطع میں نام درست نہ کر پایا، اب درستتگی کر دی ہے۔ آپ مناسب سمجھیں تو ان کا کلام بھجوا دیں، ان شاءاللہ ان کے نام سے الگ زمرہ بھی بنا دیا جائے گا۔

      Delete