خبر کیا تھی نہ ملنے کے نئے اسباب کر دے گا
وہ کر کے خواب کا وعدہ، مجھے بےخواب کر دے گا
کسی دن دیکھنا وہ آ کے میری کشتِ ویراں پر
اُچٹتی سے نظر ڈالے گا اور شاداب کر دے گا
وہ اپنا حق سمجھ کر بھول جائے گا ہر اِک احساں
پھر اِس رسمِ انا کو داخلِ آداب کر دے گا
اسیر اپنے خیالوں کا بنا کر ایک دن محسنؔ
خبر کیا تھی، مجھے میرے لیے کمیاب کر دے گا
وہ کر کے خواب کا وعدہ، مجھے بےخواب کر دے گا
کسی دن دیکھنا وہ آ کے میری کشتِ ویراں پر
اُچٹتی سے نظر ڈالے گا اور شاداب کر دے گا
وہ اپنا حق سمجھ کر بھول جائے گا ہر اِک احساں
پھر اِس رسمِ انا کو داخلِ آداب کر دے گا
نہ کرنا زُعم، اس کا طرزِ استدلال ایسا ہے
کہ نقشِ سنگ کو تحریرِ موجِ آب کر دے گااسیر اپنے خیالوں کا بنا کر ایک دن محسنؔ
خبر کیا تھی، مجھے میرے لیے کمیاب کر دے گا
محسن بھوپالی
Very nice and Mussalssal ghazal
ReplyDelete