لکھ اپنی ڈائری میں کبھی میرا نام بھی
ان رنگ رنگ لفظوں میں اک سادہ نام بھی
دن تھے کہ تیری کار کا نمبر بھی یاد تھا
اب ہیں کہ ہم کو بھول گا اپنا نام بھی
گرمی تھی وہ مکان کا سب کچھ جھلس گئی
دل کا ورق بھی راکھ ہوا ،اس کا نام بھی
کل رات چومتا تھا تیرے ہونٹ بار بار
پیاسا تھا سخت میری طرح میرا نام بھی
اس سے ہی زندگی ہے میرے خوں کی شہر میں
برفیلی خواہشوں میں ایک جلتا نام بھی
وہ بھوک تھی میں اپنے ہی اندر کا کھا گیا
ملتا نہیں ہے دور تلک میرا نام بھی
محمود شامؔ پوچھتے ہیں سب وہ کون ہے
تم ہی کہو کہ ہوتا ہے خوشبو کا نام بھی
ان رنگ رنگ لفظوں میں اک سادہ نام بھی
دن تھے کہ تیری کار کا نمبر بھی یاد تھا
اب ہیں کہ ہم کو بھول گا اپنا نام بھی
گرمی تھی وہ مکان کا سب کچھ جھلس گئی
دل کا ورق بھی راکھ ہوا ،اس کا نام بھی
کل رات چومتا تھا تیرے ہونٹ بار بار
پیاسا تھا سخت میری طرح میرا نام بھی
اس سے ہی زندگی ہے میرے خوں کی شہر میں
برفیلی خواہشوں میں ایک جلتا نام بھی
وہ بھوک تھی میں اپنے ہی اندر کا کھا گیا
ملتا نہیں ہے دور تلک میرا نام بھی
محمود شامؔ پوچھتے ہیں سب وہ کون ہے
تم ہی کہو کہ ہوتا ہے خوشبو کا نام بھی
محمود شام
No comments:
Post a Comment