Monday 16 December 2013

موسم یہاں موسم بدلنے میں کوئی لمحہ نہیں لگتا

موسم 

یہاں موسم بدلنے میں کوئی لمحہ نہیں لگتا
جنہیں اپنا کہو وہ بھی بدل جاتے ہیں اِک پَل میں
نئے موسم میں وہ بھی اِک نیا بہروپ لیتے ہیں
گمان و وہم سے بڑھ کر یقیں کو چوٹ دیتے ہیں
جو اِس دل کے بہت ہی پاس ہوں، وہ دُور ہوتے ہیں
وہ ایسا کرنے پر شاید بہت مجبُور ہوتے ہیں
مگر شاید
بشر کی ہے بقا اِس میں ہی پوشیدہ
بدل جائے جو موسم تو
بدل جانا ہے اِس کو بھی 

رضیہ سبحان

No comments:

Post a Comment