نہ جانے آگ لگا کر کدھر گئے اپنے
لگے بجھانے کہ ہمسائے، ڈر گئے اپنے
میں اپنی لاش کو تنہا ہی دفن کر لوں گا
کہ تم بھی جاؤ، سبھی لوگ گھر گئے اپنے
یہ روزگار کی آندھی بھی خوب آندھی ہے
ذرا سی تیز ہوئی تھی، بکھر گئے اپنے
عجیب لوگ تھے وہ بھی کہ چند لمحوں میں
مِرے قلم میں خیالات بھر گئے اپنے
نئے زمانے کے بچے بڑوں سے کہنے لگے
خوشی مناؤ تمہیں، دن گزر گئے اپنے
زمانے والے اسے خودکشی سمجھتے رہے
مِری چھری سے مِرا قتل کر گئے اپنے
لگے بجھانے کہ ہمسائے، ڈر گئے اپنے
میں اپنی لاش کو تنہا ہی دفن کر لوں گا
کہ تم بھی جاؤ، سبھی لوگ گھر گئے اپنے
یہ روزگار کی آندھی بھی خوب آندھی ہے
ذرا سی تیز ہوئی تھی، بکھر گئے اپنے
عجیب لوگ تھے وہ بھی کہ چند لمحوں میں
مِرے قلم میں خیالات بھر گئے اپنے
نئے زمانے کے بچے بڑوں سے کہنے لگے
خوشی مناؤ تمہیں، دن گزر گئے اپنے
زمانے والے اسے خودکشی سمجھتے رہے
مِری چھری سے مِرا قتل کر گئے اپنے
فریاد آزر
No comments:
Post a Comment