دل میں جمنے لگا ہے خوں شاید
آج کی رات سو سکوں شاید
اس کا ملنا محال ہے شاید
اس طرف سے گزر چلوں، شاید
اور تھوڑا سا زہر دے دیجے
اور تھوڑا سا جی اٹھوں شاید
پردۂ چشم جلنے لگتا ہے
ورنہ آنسو تو پونچھ لوں شاید
ایک دن خود کو فاش کر دیکھوں
جان لوں اس کا راز یوں شاید
اب زباں ذائقے سے عاری ہے
اب کسی کو صدا نہ دوں شاید
آج کی رات سو سکوں شاید
اس کا ملنا محال ہے شاید
اس طرف سے گزر چلوں، شاید
اور تھوڑا سا زہر دے دیجے
اور تھوڑا سا جی اٹھوں شاید
پردۂ چشم جلنے لگتا ہے
ورنہ آنسو تو پونچھ لوں شاید
ایک دن خود کو فاش کر دیکھوں
جان لوں اس کا راز یوں شاید
اب زباں ذائقے سے عاری ہے
اب کسی کو صدا نہ دوں شاید
اسلم کولسری
No comments:
Post a Comment