مجھ پہ جب اپنا انکشاف ہوا
اپنے ہونے پر اختلاف ہوا
تم نے در تو بنا لیا، لیکن
وہ جو دیوار میں شگاف ہوا
کیا توقع زمیں سے ہم رکھتے
کتنے لوگوں کی گردنیں ماریں
تب کہیں جا کے ہات صاف ہوا
اب وہ حالت ہے شہر کی سیفؔی
گھر میں رہنا بھی اعتکاف ہوا
منیر سیفی
No comments:
Post a Comment