Thursday, 4 June 2020

لڑائی مسئلے کا حل نہیں ہے

یہ کھائی مسئلے کا حل نہیں ہے
جدائی مسئلے کا حل نہیں ہے
زمینی مسئلوں کا حل نکالو
خدائی مسئلے کا حل نہیں ہے
لڑائی ہی ہمارا مسئلہ ہے
لڑائی مسئلے کا حل نہیں ہے
تُو پھر سے آ گیا ہے منہ اٹھا کے
او بھائی! مسئلے کا حل نہیں ہے
انہیں دنیا میں جینا بھی سکھاؤ
رہائی مسئلے کا حل نہیں ہے
ان اینٹوں کو سمندر بُرد کر دو
ترائی مسئلے کا حل نہیں ہے
لگاؤ سوچ کی گردن کو پھندہ
یہ ٹائی مسئلے کا حل نہیں ہے

راز احتشام

No comments:

Post a Comment