جہاں میں شیخ و برہمن سبھی برابر ہیں
یہاں پہ رہبر و رہزن سبھی برابر ہیں
بطور بندۂ خالق ہیں ایک صف میں کھڑے
بشکلِ آدم خاکی "سبھی" برابر ہیں
نہ ان میں کوئی ہے چھوٹا نہ ہے بڑا کوئی
زمیں پہ جو بھی ہے، وہ حکمِ کردگار میں ہے
ہر اک خاک نشیں اک ہی حصار میں ہے
نہ ان میں کم تر و بہتر، نہ ان میں ذات نہ پات
ہر ایک فردِ بشر ایک "کار زار" میں ہے
یہاں پہ حق کی غلامی کا قرض ہے سب پر
فرنگِ سرخ ہو خاکی ہو، فرض ہے سب پر
فضا اعظمی
No comments:
Post a Comment