خاکدانِ تاریخ
کون کہتا ہے کہ تاریخ سکھاتی ہے سبق
کس نے اس دہر میں تاریخ سے سیکھا ہے سبق
چند روندے ہوئے آثارِ قدیمہ کے کھنڈر
چند دریاؤں میں بہتی ہوئی تاریخِ رقیق
خاکدانوں میں سمیٹا ہوا کوڑا کرکٹ
حکمرانوں کی رقابت کے بھیانک قصے
کہیں تاریخ کی بنیاد پہ "مسجد" ٹوٹی
کہیں تاریخ کی بنیاد پہ "مندر" ٹوٹا
کہیں تاریخ کی بنیاد پہ چھینے گئے ملک
کون کہتا ہے کہ تاریخ سکھاتی ہے سبق؟
کس نے اس دہر میں تاریخ سے سیکھا ہے سبق
فضا اعظمی
No comments:
Post a Comment