Thursday, 17 December 2020

کہیں قاتل کہیں لاشہ کہیں خنجر نہیں رہتا

 کہیں قاتل کہیں لاشہ کہیں خنجر🗡 نہیں رہتا

یہاں آنکھیں تو رہتی ہیں مگر منظر نہیں رہتا

تمہیں بھی میر صادق کی طرح جینا ہے تو جی لو

یہاں ٹیپو کے شانوں پر سلامت سر نہیں رہتا

کوئی آسیب ہے یا پھر مِری وحشت زدہ حالت

مِری موجودگی میں بھی مِرا گھر، گھر نہیں رہتا

💥روایت جام و🍷 مینا کی یقیناً ختم ہو جاتی

💢ہمارا دامنِ ہستی اگر کچھ تر نہیں رہتا

مِری غفلت نے گر ان کو یہ مہلت ہی نہ دی ہوتی

مِرے ہی خون کا پیاسا مِرا لشکر نہیں رہتا

یہی مشہور تھا مصداق کچھ اپنے تعلق سے

جہاں ہم لوگ رہتے ہیں وہاں پر ڈر نہیں رہتا


مصداق اعظمی

No comments:

Post a Comment