محبت
آج کا دن ہے بڑی اہمیت کا حامل
کہ اس دن تو مجھے ہوا تھا حاصل
آج کے دن کا کبھی تجھے رہتا تھا انتظار
مگر آج میں تک رہی ہوں تیری راہ بار بار
سوچتی ہوں دن بدل جاتے ہیں کہ انسان
جتنا سوچتی ہوں اتنا ہی الجھتی ہوں میری جان
تو ساتھ دینا چاہتا ہے زمانے کا
ذکر چھوڑ کر وقت پرانے کا
تیرے نزدیک صرف جوانوں کو محبت نبھانا چاہیے
میرے جیسوں کو تو ویسے ہی مر جانا چاہیے
عمر کا تعلق نہیں محبت سے تجھے کیسے سمجھاؤں
محبت تو ہر عمر میں ہو سکتی ہے تمہیں کیسے بتاؤں
عمر بڑھ جاتی ہے جواں رہتی ہے محبت
چھوڑتی ان کا کچھ نہیں جن کو لگ جاتی ہے بدبخت
عمرانہ مشتاق مانی
No comments:
Post a Comment