راستے سے اٹھائی ہوئی
خالی ماچس کی ڈبیا پر
شعر دیکھ کر حیرت ہوئی
نہ جانے دیا سلائی جلانے
والے نے اسے پڑھا تھا کہ نہیں
شاید نہیں ورنہ اسے اٹھا کر
کسی اونچی منڈیر پہ رکھتا
اس پہ لفظ محبت بھی لکھا تھا
اور شاید پڑھ بھی لیا ہو لیکن
اسے محبت پہ اعتبار نہ تھا
خدا جانے اس نے کبھی محبت
کی ہی نہ ہو اور
یہ بھی ہو سکتا ہے کہ
اس نے عبادت کی جگہ صرف
محبت ہی کی ہو
اور وہ خالی ماچس کی
ڈبیا کی طرح راستے میں
پھینک دی گئی ہو
سارا احمد
No comments:
Post a Comment