Thursday 29 April 2021

ہجر قانون کر دیا گیا ہے

 ہجر قانون کر دیا گیا ہے

عشق مضمون کر دیا گیا ہے

چوم کر میری سرد پیشانی

جنوری جون کر دیا گیا ہے

تہمتِ عشق ہو چکی ثابت

ہم کو مطعون کر دیا گیا ہے

اک کلی پھول جننے والی تھی

پھول کا خون کر دیا گیا ہے

اس کی شادی ہے آج، مجھ سے نہیں

مجھ کو بس فون کر دیا گیا ہے

آس باندھی نئے سٹیٹس نے

جو کمنگ سون کر دیا گیا ہے

کہہ رہے ہیں قمر سبھی اب تو

نام مجنون کر دیا گیا ہے


قمر آسی

No comments:

Post a Comment