Wednesday, 28 April 2021

کیا کچھ ہم سے دور ہوا ہے

گمشدہ زندگی


چلنے سے پہلے رینگتے تھے

اور اس سے پہلے ہاتھ پاؤں مارتے تھے

اور بولنے سے پہلے 

الفاظ ٹُوٹ پُھوٹ جاتے تے 

اور اس سے پہلے محض چِلاتے تھے

بِنا بات بھی ہنستے تھے 

یا پھر روتے رہتے تھے

کھانے سے پہلے پیتے تھے

اور گہری سانسوں سے پہلے

یہ مختصر تھیں اور تیز تیز

بس کم کم ہی جاگتے تھے اور زیادہ زیادہ سوتے تھے

کرسی سے پہلے پنگھوڑا تھا یا پھر ماں کی گود اور پہلو

یا پھر بابا کی تھامی انگلی 

یا پھر چچا، پھوپھا، تایا، ماموں، خالہ، چچی، پھوپھو، تائی

کتنی گودیں میسر تھیں، سر پہ کتنے ہاتھ دھرے تھے

کیا کچھ ہم سے دُور ہُوا ہے 

ہم کو کیا کچھ یاد نہیں ہے


خرم یاسین

No comments:

Post a Comment