گمشدہ زندگی
چلنے سے پہلے رینگتے تھے
اور اس سے پہلے ہاتھ پاؤں مارتے تھے
اور بولنے سے پہلے
الفاظ ٹُوٹ پُھوٹ جاتے تے
اور اس سے پہلے محض چِلاتے تھے
بِنا بات بھی ہنستے تھے
یا پھر روتے رہتے تھے
کھانے سے پہلے پیتے تھے
اور گہری سانسوں سے پہلے
یہ مختصر تھیں اور تیز تیز
بس کم کم ہی جاگتے تھے اور زیادہ زیادہ سوتے تھے
کرسی سے پہلے پنگھوڑا تھا یا پھر ماں کی گود اور پہلو
یا پھر بابا کی تھامی انگلی
یا پھر چچا، پھوپھا، تایا، ماموں، خالہ، چچی، پھوپھو، تائی
کتنی گودیں میسر تھیں، سر پہ کتنے ہاتھ دھرے تھے
کیا کچھ ہم سے دُور ہُوا ہے
ہم کو کیا کچھ یاد نہیں ہے
خرم یاسین
No comments:
Post a Comment