شام چھت پر اتر گئی ہو گی
درد سینے میں بھر گئی ہو گی
خواب آنکھوں میں اب نئے ہوں گے
زندگی بھی سنور گئی ہو گی
میں تو کب سے اداس بیٹھا ہوں
زندگی کس کے گھر گئی ہو گی
ایک خوشبو تھی ساتھ میں اپنے
کون ڈھونڈے کدھر گئی ہو گی
اس کا چہرہ اداس ہے ماجد
آئینے پر نظر گئی ہو گی
حسین ماجد
No comments:
Post a Comment