اس نے مجھے سلام کیا لام کے بغیر
یہ بد دعا تھی مجھ کو مِرے نام کے بغیر
ہر روز ماں کے چہرے کو تکتا ہوں پیار سے
ہر روز حج میں کرتا ہوں احرام کے بغیر
میں ہوں کہ میری آنکھ میں آنسو ہیں صبح صبح
دنیا دِیے جلاتی نہیں شام کے بغیر
ساقی یہ تیری مست نگاہی کا فیض ہے
پیتا ہوں میں شراب کسی جام کے بغیر
گیلانی ایسے دوست کا بے دام ہوں غلام
مجھ سے جو ملنے آئے کسی کام کے بغیر
سلمان گیلانی
No comments:
Post a Comment