Tuesday 27 April 2021

یوں بظاہر دیکھے تو یار سب

 یوں بظاہر دیکھے تو یار سب

وقت پڑنے پر یہی بے کار سب

مصلحت ہے حق نظر انداز کر

حق کہا جس نے چڑھے وہ دار سب

ہم انا کی پوٹلی تھامے رہے

ہاتھ خالی تھے ہوئے وہ پار سب

اے خدا تُو نے بنائی تھیں وہ کیا

جس کی آنکھوں سے ہوئے سرشار سب

کچھ سکوں شاید میسر آئے گا

چھوڑ کے دیکھا تھا یہ گھر بار سب

کوئی ایسا وقت تو پھر آئے شمس

نیند سے جگ جائیں پھر اک بار سب


شمس تبریزی

No comments:

Post a Comment