روز کہتا ہے مجھے چل دشت میں
لے نہ جائے دل یہ پاگل دشت میں
درج ہونی ہے نئی آمد کوئی
ہو رہی ہے خوب ہلچل دشت میں
ایک میں ہوں ایک ہیں مجنوں میاں
ہو گئے دو لوگ ٹوٹل دشت میں
عشق میں اپنے ادھورا پن جو تھا
ہو گیا آ کے مکمل دشت میں
رات بھر آوارگی کرتے رہے
ایک میں اک چاند پاگل دشت میں
رازق انصاری
No comments:
Post a Comment