وہ اکثر مجھ سے کہتا ہے
تم بے حد شور مچاتی ہو
جب پیار سے مجھے بلاوٴ گے
تب دوڑ کہ میں تو آوٴں گی
تب پائل میری چھنکے گی
پائل کا شور تو ہو گا ہی
جب کلائی میری تم پکڑو گے
تب چوڑی میری کھنکے گی
جب چوڑی میری کھنکے گی
چوڑی کا شور تو ہو گا ہی
جب بندیا میری چمکے گی
جا آنکھ میں تیری دمکے گی
تب جذبے شور مچائیں گے
جذبوں کا شور تو ہو گا ہی
میرے جھمکے سے جب کھیلو گے
وہ گال کو میرے چومے گا
بے چیں سے تم ہو جاوٴ گے
اک لہر اٹھے گی سینے میں
اس لہر کا شور تو ہو گا ہی
میری زلفوں کو سلجھاتے ہوئے
میرے گجرے کو بکھراوٴ گے
تب سانسیں تیری مہکیں گی
سانسوں کا شور تو ہو گا ہی
جب پاس میرے تم آوٴ گے
اک برق سی تن میں دوڑے گی
من بہکا سا ہو جائے گا
ہر دھڑکن شور مچائے گی
دھڑکن کا شور تو ہو گا ہی
وہ اکثر مجھ سے کہتا ہے
تم بے حد شور مچاتی ہو
سمن شاہ
No comments:
Post a Comment