Tuesday, 27 April 2021

بھلے نہ جلد ہو تاخیر سے محبت ہو

 بھلے نہ جلد ہو، تاخیر سے محبت ہو

مگر جو ہو تو کسی ہِیر سے محبت ہو

پھر اس کے پاؤں کو بھاتے نہیں ہیں گھنگھرو بھی

وہ جس کے پاؤں کو زنجیر سے محبت ہو

کسی کمان کی نظریں ہوں میرے سینے پر

مِرے بھی دل کو کسی تیر سے محبت ہو

وہ رقص کرتے ہوئے مقتلوں کو بڑھتے ہیں

کہ جن کو یار کی شمشیر سے محبت ہو

خدا کرے کہ تجھے عیب شاعری کا لگے

تجھے بھی میر تقی میر سے محبت ہو

وہ آنکھ سونے کی دیوار دیکھتی ہی نہیں

کہ جس کو آپ کی تصویر سے محبت ہو


ورون آنند 

No comments:

Post a Comment