کانٹوں میں جو پھُول کھِلا ہے
جب دیکھو ہنستا رہتا ہے
ڈالی پر اک پیلا پتہ
جانے کیا گِنتا رہتا ہے
سنتے ہیں اک ہوا کا جھونکا
اک خُوشبو کو لے بھاگا ہے
بہتے پانی پر دیوانہ
کس کو خط لکھتا رہتا ہے
سونے چاندی کی جگمگ نے
سب کو اندھا کر رکھا ہے
اک چڑیا کے آ جانے سے
سارا گھر آنگن چہکا ہے
انجم لدھیانوی
No comments:
Post a Comment