یہ تیری یاد ہے
دور ویرانوں میں فصل بہار آئی ہے
اس کے ساتھ جو پھُوار آئی ہے
یہ تیری یاد ہے
یا میری فریاد ہے
کوہسار کی جھیل کنارے پھُول کھل رہے ہیں
ہوا کی مستی سے درخت ہِل رہے ہیں
یہ تیری یاد ہے
یا میری فریاد ہے
آ پہاڑ کے دامن میں مرغزار کی سیر کریں
اور اس کے ساتھ گرتی آبشار کی سیر کریں
پھر میں صرف تجھے یاد کروں
پھر کوئی نہ فریاد کروں
حبہ خاتون
(کشمیری سے اردو زبان میں ترجمہ)
No comments:
Post a Comment