مکمل زندگی کرنے کی چاہت کچھ نہیں ہوتی
جو لمحہ مل گیا جی لو، ریاضت کچھ نہیں ہوتی
جسے محرومیاں ملتی ہیں وہ ہی جان سکتا ہے
زبانی حوصلہ، جھوٹی مروت کچھ نہیں ہوتی
اُسے چاہا تو یہ سوچا محبت ہی سبھی کچھ ہے
اُسے پرکھا تو یہ جانا، محبت کچھ نہیں ہوتی
کسی نے چھوڑ کر جانا ہو تو پھر چھوڑ جاتا ہے
بچھڑنا ہو تو صدیوں کی رفاقت کچھ نہیں ہوتی
تعلق ٹوٹ جائے تو سفینے ڈوب جاتے ہیں
یہ سب کہنے کی باتیں ہیں حقیقت کچھ نہیں ہوتی
حنا سمیع
No comments:
Post a Comment