Monday, 26 July 2021

ہاتھ میں کیا حسیں ہاتھ تھا

 پچھتاوا


ہاتھ میں کیا حسیں ہاتھ تھا

رات جذبات میں

شدتیں تھیں بہت

زور سے

جام کو جام سے

میں نے ٹکرا دیا

اب مِرے ہاتھ میں

کِرچیاں ہیں فقط

ہاتھ کوئی نہیں

ساتھ کوئی نہیں


امتیازالحق

No comments:

Post a Comment