عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ
خدا کا خاص بشر پہ انعام سجدے ہیں
عشق کا ایک مکمل نظام سجدے ہیں
رابطہ عرش سے سر اپنا زمیں پر رکھ کر
بندگی کا تو حسیں انتظام سجدے ہیں
میں گناہ گار علیؑ کا جو مقابل سوچوں
وہ جس کی ضرب پہ صدقے تمام سجدے ہیں
کسی کافر کے خدا کو برا نہیں کہتا
عدوِ رب سے بڑا انتقام سجدے ہیں
مفلوج سوچ و فکر طوقِ سقیفائی سے
ظرف پابند ہے قیدی، غلام سجدے ہیں
پڑھ کے قرآن کو ماتھے سے جو لگاتا ہوں
یہ عقیدت بصد صد احترام سجدے ہیں
خدا کے عشق میں مصروف عبادت خاکی
یہ حمد، نعت، منقبت، سلام سجدے ہیں
خرم خاکی
No comments:
Post a Comment