Wednesday, 28 July 2021

سنو جاناں مجھے تم سے بس ایک بات کہنی ہے

 خود کو سمجھا لو


سنو جاناں

مجھے تم سے بس

ایک بات کہنی ہے

اور وہ بات تم کو یاد رکھنی ہے

کہ تم خوابوں میں میرے

اس طرح نہیں آیا کرو

تمہارے یوں چلے آنے سے

ہوتا ہے یہ

کہ میرے خواب سارے

ٹوٹ جاتے ہیں

اور نیند آنکھوں سے

میری پھر روٹھ جاتی ہے

اور میرے دل کے شوالے میں

وہ پجارن جاگ جاتی ہے

جو تمہارے پیار کے

چرنوں کی داسی تھی

پھر پجارن ایک کہانی کہہ سناتی ہے

ہاں گلابی رنگ برساتی کہانی

یاد ہے تم کو

جس کی رنگیں مسکراتی ساعتیں

ہمراز تھیں اپنی

وہ افسانہ بھی تم کو یاد تو ہو گا

جسے ہم خود ادھورا چھوڑ کر بچھڑے

اس افسانے کو دہراتے ہوئے

میرے دل کے پرانے زخم

سارے کھلتے جاتے ہیں

اور آنکھیں بھیگتی جاتی ہیں

خود بخود میری

پھر تم اپنا ہاتھ شانے پر میرے

دھیرج رکھ کے مجھ سے کہتے ہو

خود کو سمجھا لو

اپنے دل کو بہلا لو

مگر میں کیا کروں

مجھے خود کو سمجھانا نہیں آتا

دل کو بہلانا نہیں آتا

اس لیے جاناں

کہا ہے یہ تمہیں میں نے

کہ ٹوٹے خواب چُننے میں

بہت ہی دیر لگتی ہے

اور پُجارن کو منانے میں

میں خود بھی ٹُوٹ جاتی ہوں


زائرہ عابدی

No comments:

Post a Comment