Monday, 26 July 2021

تمہارے ساتھ یہ جھوٹے فقیر رہتے ہیں

 تمہارے ساتھ یہ جھوٹے فقیر رہتے ہیں

ہمارے ساتھ تو منکر نکیر رہتے ہیں

ہماری کم نظری سے جو ہو گئے محدود

انہی مزاروں میں روشن ضمیر رہتے ہیں

روایتوں کے تأثر کا اپنا جادو ہے

کہیں کہیں مِری غزلوں میں میر رہتے ہیں

بہت اداس ہیں دیواریں اونچے محلوں کی

یہ وہ کھنڈر ہیں کہ جن میں امیر رہتے ہیں

ہر اک فساد ضرورت ہے اب سیاست کی

ہر اک گُھٹالے کے پیچھے وزیر رہتے ہیں


حسنین عاقب

No comments:

Post a Comment