Monday, 26 July 2021

جنوں زیادہ بہت ہوتا عقل کم ہوتی

 جنوں زیادہ بہت ہوتا عقل کم ہوتی

میں قہقہہ بھی لگاتا تو آنکھ نم ہوتی

ہزاروں چاند ستارے چمک گئے ہوتے

کبھی نظر جو تِری مائل کرم ہوتی

نہیں ہے مصلحت غم کو آرزو تِری

تِرا جو غم بھی نہ ہوتا تو آنکھ نم ہوتی

ہر ایک زہر کو تم نے بنا دیا تریاق

جو تم نہ ہوتے ہر اک سانس میری سم ہوتی

ٹھہر نہ جاتا اگر میں فراز پر مامون

تلاش غم بھی مِری حاصل عدم ہوتی


خلیل مامون

No comments:

Post a Comment