Monday, 26 July 2021

گونجتی ہے ہوا درختوں میں

 گونجتی ہے ہوا درختوں میں

گیت ہے شام کا درختوں میں

ہم چلے تو ہمارے ساتھ آیا

دور تک راستہ درختوں میں

سبز شعلوں کو پھونک دیتی ہے

بارشوں کی ہوا درختوں میں

چھوڑ کر اجنبی زمینوں کو

گھر بناؤں نیا درختوں میں

چاپ کی طرح پتے گِرتے رہے

کوئی چلتا رہا درختوں میں

میں پرندوں سے بات کرتی ہوں

تو مجھے چھوڑ جا درختوں میں


سلطنت قیصر

No comments:

Post a Comment