Sunday, 25 July 2021

جس دیس نے قاتل کو عزت سے نوازا ہو

 جس دیس نے قاتل کو عزت سے نوازا ہو

اس دیس کا مستقبل فی الحال اکارت ہے

مسلم ہی ہراساں کیوں، کیوں اس پہ تشدد ہے

اے اہلِ جنوں! کہہ دو، آثارِ قیامت ہے

بے خوف جہاں ہر دم سینوں پہ چلیں گولی

اس جنتِ ارضی کی اب یارو یہ حالت ہے

کچھ خون بہا دینا،۔ کہیں آگ لگا دینا

اس دیس کے آئین میں کیا یہ ہی سیاست ہے

جب چاہے مسل ڈالے، جو چاہے مسل ڈالے

معصوم سی کلیوں کی پُر سوز حکایت ہے

اے امن کے متوالو! آؤ تو دِکھا دوں میں

غداروں کی پگ پگ پر، پُر زور حمایت ہے


ثمریاب ثمر

ثمر سہارنپوری

No comments:

Post a Comment