جس دیس نے قاتل کو عزت سے نوازا ہو
اس دیس کا مستقبل فی الحال اکارت ہے
مسلم ہی ہراساں کیوں، کیوں اس پہ تشدد ہے
اے اہلِ جنوں! کہہ دو، آثارِ قیامت ہے
بے خوف جہاں ہر دم سینوں پہ چلیں گولی
اس جنتِ ارضی کی اب یارو یہ حالت ہے
کچھ خون بہا دینا،۔ کہیں آگ لگا دینا
اس دیس کے آئین میں کیا یہ ہی سیاست ہے
جب چاہے مسل ڈالے، جو چاہے مسل ڈالے
معصوم سی کلیوں کی پُر سوز حکایت ہے
اے امن کے متوالو! آؤ تو دِکھا دوں میں
غداروں کی پگ پگ پر، پُر زور حمایت ہے
ثمریاب ثمر
ثمر سہارنپوری
No comments:
Post a Comment