Tuesday 27 July 2021

صدیوں سے نیند کو ترستی میری آنکھیں

 اسم


صدیوں سے نیند کو ترستی میری آنکھیں

مجھے وقت کی آواز سننی چاہیۓ تھی

لیکن بھروسے کا کیا ہوتا

میں نے اپنے تئیں جنت کھوجی

اور اپنی نسل کو راحتوں سے آشنا کیا

لیکن سائے موجود رہے

سیاہ تاریک سائے

جو میری نیند پر قابض ہیں

کیا کوچ کرنا ہو گا؟

مگر کہاں؟

تابوت میں سونے والے جواب نہیں دیتے

مجھے تمہاری چیخوں میں اپنی چیخ شامل کرنی ہے

تم چپ توڑنے کا اسم جانتے ہو؟


شاہین کاظمی

No comments:

Post a Comment