اسم
صدیوں سے نیند کو ترستی میری آنکھیں
مجھے وقت کی آواز سننی چاہیۓ تھی
لیکن بھروسے کا کیا ہوتا
میں نے اپنے تئیں جنت کھوجی
اور اپنی نسل کو راحتوں سے آشنا کیا
لیکن سائے موجود رہے
سیاہ تاریک سائے
جو میری نیند پر قابض ہیں
کیا کوچ کرنا ہو گا؟
مگر کہاں؟
تابوت میں سونے والے جواب نہیں دیتے
مجھے تمہاری چیخوں میں اپنی چیخ شامل کرنی ہے
تم چپ توڑنے کا اسم جانتے ہو؟
شاہین کاظمی
No comments:
Post a Comment