شام ڈھلنے سے اک ذرا پہلے
دن نکلنے سے اک ذرا پہلے
ہم نے پورے کیے سبھی ارمان
دل کے جلنے سے اک ذرا پہلے
ایک لمحہ کو تم بھی آ جاتے
رُت بدلنے سے اک ذرا پہلے
کاش انجام پر نظر ہوتی
ہاتھ ملنے سے اک ذرا پہلے
دل نے کیا کیا فریب کھائے ہیں
کچھ سنبھلنے سے اک ذرا پہلے
شاد آنکھوں نے روشنی کھو دی
دیپ جلنے سے اک ذرا پہلے
امین شاد
No comments:
Post a Comment