پیار
کچھ کہتے کہتے رہ جانا
اور رکتے رکتے کہہ جانا
یہ پیار تو ایسا ہوتا ہے
جو دل میں درد سموتا ہے
اب بھیگی بھیگی شاموں میں
اک چہرہ ہر پل آنکھوں میں
ہنستا بھی ہے روتا بھی ہے
دل میں درد ڈبوتا بھی ہے
کہ اک احساس مٹانے کو
کہ دل میں درد بسانے کو
ہر دھڑکن میں ہر آنگن میں
کہ چھنکے ہاتھ کے کنگن میں
یہ رنگ نظر بس آتا ہے
ایسا اکثر ہو جاتا ہے
دل کا داغ انوکھا ہے
خانم یہ سب تو دھوکا ہے
فریدہ خانم
No comments:
Post a Comment