Monday 26 July 2021

کچھ بادل کچھ چاند سے پیارے پیارے لوگ

 کچھ بادل کچھ چاند سے پیارے پیارے لوگ

ڈُوب گئے جتنے تھے آنکھ کے تارے لوگ

کچھ پانے کچھ کھو دینے کا دھوکہ ہے

شہر میں جو پھرتے ہیں مارے مارے لوگ

شہرِ بدن بس رین بسیرا جیسا ہے

منزل پر کب رُکتے ہیں بنجارے لوگ

روز تماشا میرے ڈُوبتے رہنے کا

دیکھ رہے ہیں بیٹھے خواب کنارے لوگ


راغب اختر

No comments:

Post a Comment