Monday, 26 July 2021

اب حقیقت لگ رہا ہے میرا افسانہ مجھے

 اب حقیقت لگ رہا ہے میرا افسانہ مجھے

ساری دنیا کہہ رہی ہے تیرا دیوانہ مجھے

میں اٹھا تو کون ہونٹوں سے لگائے گا انہیں

مدتوں ڈھونڈا کریں گے جام و پیمانہ مجھے

یہ محبت کا اثر ہے یا مِرا دیوانہ پن

صحن گلشن سا نظر آتا ہے ویرانہ مجھے

اے اداسی کون سی منزل پہ لے آئی ہے تو

اپنا چہرہ بھی نظر آتا ہے بیگانہ مجھے

ٹوٹے پیمانے شکستہ جام اور تنہائیاں

اپنے گھر جیسا ہی اب لگتا ہے میخانہ مجھے

جیتے جی ارمان یہ ساحل نہ پورا ہو سکا

مر کے شاید ہی میسر ہو تِرا شانہ مجھے


علی ساحل

No comments:

Post a Comment