جون ایلیا کی زمین میں مزاحیہ غزل
کام ٹھپ ہے ادب کی کان میں کیا؟
پڑ گئی پھوٹ ورکران میں کیا؟
اک خلائی شٹل اڑانے کی
قابلیت ہے کوچوان میں کیا؟
دشت میں بھی تِرے پلازے ہیں
قیس تھا تیرے خاندان میں کیا؟
عقد کرنے لگی ہو اس سے کیوں؟
اور نہیں تھا چوَل جہان میں کیا؟
سن کے شیڈ دیکھتا مہمان
اپنی خوش شکل میزبان میں کیا؟
جان من! سچ بتا کہ فیوچر میں
وصل بھی ہے تِرے پلان میں کیا؟
فلمی طرزوں میں نعت گاتا ہے
اور خرابی ہے نعت خوان میں کیا؟
لائے ہو تم سلانٹیاں، ککرے
اور کچھ بھی نہ تھا عمان میں کیا؟
کہہ دے بے وزن نثری نظم اگر
فرق آئے گا اس کی شان میں کیا
ڈاکٹر نے مریض سے پوچھا
پیچ کس پھیرتے ہو کان میں کیا
اس کی یادوں کی بوریاں رکھ دوں
دل کے ننھے سے مرتبان میں کیا؟
میں نے تم سے اُدھار مانگا ہے
"آبلے پڑ گئے ہیں کان میں کیا"
عزیز فیصل
No comments:
Post a Comment