Thursday, 1 July 2021

شکر ہے خواب تھا موت کا وقت ہے حشر ہے

 پورا خواب


موت کا وقت ہے

حشر ہے

کیا کہا؟

ہاؤ ہُو

کچھ سنا؟

کچھ نہیں

زندگی

ختم شد

سانپ کی دُم پکڑ کر چلو

سیڑھیاں آگ میں جل گئیں

سو (100) کا ہندسہ نہیں سامنے

کیا کروں؟

کیا ہوا؟

سانپ سے ڈر گیا

سانپ تُو موت ہے

میں تجھے کیوں پکڑ کر چلا؟

موت ڈسنے لگی

زندگی دور سے دیکھ کر مجھ کو ہنسنے لگی

زندگی، زندگی، میں چلا

زندگی خوش ہوئی

اور میں مر گیا

ہانپتا، کانپتا اُٹھ پڑا

شکر ہے خواب تھا


حمزہ سواتی

No comments:

Post a Comment