عارفانہ کلام نعتیہ کلام
خدا ہی جانے ہمیں کیا خبر کہ کب سے ہے
جو ان کے ذکر کا رشتہ ہمارے لب سے ہے
نہ ان سے پہلے کوئی تھا نہ ان کے بعد کوئی
جدا جہاں میں نبیﷺ کا مقام سب سے ہے
ہو دل کا نور، نگاہوں کا نور، علم کا نور
ہر ایک نور کو نسبت مہِ عربﷺ سے ہے
نگاہِ بندہ نوازی! تجھے درود و سلام
کہ تیرا لطف زیادہ مِری طلب سے ہے
صبیح! کو بھی اجازت ہو باریابی کی
حضور آپؐ سے یہ التماس ادب سے ہے
صبیح رحمانی
No comments:
Post a Comment