Monday, 25 April 2022

تو بھی حیران و پریشاں ہے تھکا ہوں میں بھی

 تُو بھی حیران و پریشاں ہے تھکا ہوں میں بھی

تیرے ہمراہ بہت دور چلا ہوں میں بھی

تُو بھی اس بت کی زیارت کا شرف حاصل کر

اس کے قدموں پہ کئی بار جھکا ہوں میں بھی

تُو بھی مصروف کھلونوں میں ہے یادوں سے پرے

جی کے بہلانے کو کچھ ڈھونڈ رہا ہوں میں بھی

تیرا ہی چرچا نہیں شہر میں بازاروں میں

کتنے اخبار و رسائل میں چھپا ہوں میں بھی

لوگ دیوانہ اگر کہتے ہیں، تو سچ ہے اسد

اپنے بارے میں یہی سوچ رہا ہوں میں بھی


اسد رضوی

No comments:

Post a Comment