Wednesday, 7 September 2022

پیام میرا ملا تو ہو گا

 پیام میرا ملا تو ہو گا


ہوا کے کومل سُبک بدن پر

جو چاند کِرنوں سے لکھ کے بھیجا

پیام میرا، ملا تو ہو گا؟

میں آنے والے ہر ایک جھونکے سے پوچھتی ہوں

جواب لائے؟

مگر وہ نظریں چُرا کے ایسے نکل گئے ہیں

کہ جس طرح سے کوئی تونگر

کسی شناسائے بے نوا سے

نظر بچا کے بدل لے رستہ


فرحت پروین

No comments:

Post a Comment