Wednesday, 7 September 2022

اس نے رخ سے ہٹا کے بالوں کو

 اس نے رخ سے ہٹا کے بالوں کو

راستہ دے دیا اجالوں کو

جاتے جاتے جو مُڑ کے دیکھ لیا

اور اُلجھا دیا خیالوں کو

ایک ہلکی سی مسکراہٹ سے

اس نے حل کر دیا سوالوں کو

مر گئے ہم تو دیکھ لینا تم

یاد آئیں گے حسن والوں کو


شفق چشتی

No comments:

Post a Comment