غاصبوں اور تخت والوں کے خدا کا سلسلہ
💢چل پڑا بار دگر کرب و بلا کا سلسلہ
ٹوٹ جاتا ہے کبھی دل تو کہیں رشتہ کوئی
زہر قاتل ہے محبت میں انا کا سلسلہ
اب تلک جاری ہے لاشوں پر سیاست ملک میں
دیکھیے رکتا ہے کب آہ و بکا کا سلسلہ
دم سے اے عباس تیرے آدمی ہے با وقار
چل رہا ہے تیرے صدقے سے وفا کا سلسلہ
آستیں کے سب ہی سانپوں کو نگل جائے صہیب
پھر روا ہو اس زمانے میں عصا کا سلسلہ
سید صہیب ہاشمی
No comments:
Post a Comment